ترک صدر رجب طیب اردوان نے جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں پرجوش خطاب کرتے ہوئے غزہ کے مظلوم بچوں کی خون آلود تصاویر دکھا کر دنیا کو جھنجھوڑ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر گھنٹے ایک فلسطینی بچہ زندگی سے محروم ہو رہا ہے، یہ اعداد نہیں بلکہ معصوم جانیں ہیں جنہیں بربریت سے کچلا جا رہا ہے۔
اردوان نے واضح کیا کہ اسرائیل صرف انسانوں ہی نہیں بلکہ زمین، درختوں اور جانوروں کو بھی تباہ کر رہا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہوں اور نسل کشی کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
کشمیر پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا کا امن مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے بغیر ممکن نہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ جب تک کشمیری عوام کو حقِ خودارادیت نہیں ملتا، خطے میں حقیقی امن قائم نہیں ہو سکتا۔
اردوان نے اسلاموفوبیا، شام، عراق، قبرص اور عالمی نظام پر بھی گفتگو کی اور دنیا کو یاد دلایا کہ “دنیا پانچ سے بڑی ہے”، انصاف کو طاقت پر فوقیت دینا ہوگی۔