ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ ذیابیطس کے علاج میں عام طور پر استعمال ہونے والی دوا میٹفارمن ورزش سے حاصل ہونے والے صحت بخش نتائج کو کم کر سکتی ہے۔
امریکی ریاست نیوجرسی کی رٹگرز یونیورسٹی میں کی گئی تحقیق کے مطابق، یہ دوا خون کی نالیوں کے افعال، جسمانی فٹنس، اور شوگر کنٹرول پر ورزش کے مثبت اثرات کو محدود کر دیتی ہے۔
تحقیق میں 72 ایسے بالغ افراد کو شامل کیا گیا جنہیں ذیابیطس اور دل کی بیماری کا خطرہ تھا۔ نتائج سے ظاہر ہوا کہ صرف ورزش کرنے والوں کے خون کی نالیوں میں نمایاں بہتری آئی، جبکہ جنہوں نے میٹفارمن کے ساتھ ورزش کی، ان میں یہ فائدہ کم نظر آیا۔
ماہرین کے مطابق، اگرچہ میٹفارمن ذیابیطس کے علاج میں اہم کردار ادا کرتی ہے، لیکن اس کے ساتھ ورزش کرنے سے متوقع صحت کے فوائد جزوی طور پر متاثر ہو سکتے ہیں۔
